Saturday 5 September 2015

میں اب جنت میں رہتا ہوں!

میں نے تو صرف جینے کی آرزو میں تمھاری طرف قدم بڑھائے تھے۔ مگر تم نے تو مجھ پر اپنے دروازے ہی بند کر لیے اور مجھے چھوڑ دیا بے، بے رحم لہروں کے رحم و کرم پرمرنے کے لیے۔
میں تمھاری خود غرض دنیا
ہمیشہ ہمیشہ کے لیے چھوڑ آیا ہوں
اب میرے لاشے کو سینے سے لگا کر
جتنا چاہے ماتم کرلو
جتنے چاہو آنسو بہا لو
مجھے کوئی فرق نہیں پڑنے والا
میں کوئی دہشت گرد تو نہیں تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نہ ہی میری ننھی ذات سے
کسی کو کوئی نقصان پہنچنے کا اندیشہ تھا
تو پھرمجھے بتاؤ، آخر میرا قصور کیا تھا؟
میں نے تو صرف جینے کی آرزو میں
تمھاری طرف قدم بڑھایا تھا
مگرتم نے تومجھ پر اپنے دروازے ہی بند کرلیے
اور مجھے چھوڑ دیا بے رحم لہروں کے رحم و کرم پر
مرنے کے لیے
میں تو شاید تمہیں معاف کردوں
مگر کیا تم کبھی خود کو معاف کرسکو گے؟
اور ہاں!
میں اب جنت میں رہتا ہوں
اپنے خدا کی جنت میں
اور اُنہیں ڈھونڈھ رہا ہوں جو اِسی جنت کے نام پر
خدا کی زمین کو جہنم بنا رہے ہیں
مگر یہاں تو اُن میں سے کوئی بھی نہیں ہے
ہاں! مگر سنا ہے کہ
جہنم میں اُن کی چینخیں گونجتی ہیں
ایسی اذیت ناک چیخیں جنہیں سُن کر روح کانپ اُٹھے،
ظالمو! سُن لو
یہی چیخیں تمھارا بھی مقدر ہوں گی
جب تم خدا کے حضور پیش ہو گے
اپنے اُن مظالم کا حساب دینے
جو تم نے ہم معصوموں پر ڈھائے تھے۔۔

Wednesday 2 September 2015

Tuesday 1 September 2015

چینی دنیا بھر میں بازی لے گئے،انٹرنیٹ کی رفتار اس قدر تیز کہ ایک سیکنڈ میں 33فلمیں ڈاؤن لوڈ کر لیں


بیجنگ(روزنامہ قدرت۔۔۔۔۔01ستمبر 2015) انٹرنیٹ پر ویڈیوز جیسی قدرے بھاری فائلز ڈاﺅن لوڈ کرنا سست سپیڈ کی وجہ سے درد سر بن جاتا ہے لیکن چینی کمپنی ہواوے نے ایک ایسے تجربے میں کامیابی حاصل کر لی ہے کہ جو انٹرنیٹ کو واقعی ہر ایک کے لئے برق رفتار بنانے کی طرف بڑا قدم کہا جا سکتا ہے۔ ہواوے کا کہنا ہے کہ اس کے سائنسدانوں نے 1 Terabits per second یعنی ایک ٹیرا بٹ فی سیکنڈ کی رفتار سے چلنے والے براڈبینڈ انٹرنیٹ کا کامیاب تجربہ کر لیا ہے۔ برطانیہ میں انٹرنیٹ کی موجودہ سپیڈ کو استعمال کرتے ہوئے ایک ایچ ڈی فلم اوسطاً ایک گھنٹے میں ڈاﺅن لوڈ ہوتی ہے لیکن چینی سپیڈ کے زریعے محض ایک سیکنڈ میں 33 ایچ ڈی فلمیں ڈاﺅن لوڈ ہو سکیں گی۔ چینی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ نئی ٹیکنالوجی کی اہم بات یہ ہے کہ اسے موجودہ براڈبینڈ نیٹ ورک میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انٹرنیٹ صارفین کی تیزی سے بڑھتی ہوئی تعداد اور منتقل کئے جانے والے ڈیٹا کی بہت بڑی مقدار کے پیش نظر چینی کمپنی کی نئی ٹیکنالوجی عام صارفین کو تیز ترین انٹرنیٹ فراہم کرنے کے لئے انتہائی اہم قدم قرار دیا جارہا ہے، اور چونکہ اسے موجودہ نیٹ ورک میں استعمال کیا جا سکتا ہے اس لئے اس کی جلد دستیابی کی بھی توقع کی جا رہی ہے۔