میں نے تو صرف جینے کی آرزو میں تمھاری طرف قدم بڑھائے تھے۔ مگر تم نے تو مجھ پر اپنے دروازے ہی بند کر لیے اور مجھے چھوڑ دیا بے، بے رحم لہروں کے رحم و کرم پرمرنے کے لیے۔
میں تمھاری خود غرض دنیا
ہمیشہ ہمیشہ کے لیے چھوڑ آیا ہوں
اب میرے لاشے کو سینے سے لگا کر
جتنا چاہے ماتم کرلو
جتنے چاہو آنسو بہا لو
مجھے کوئی فرق نہیں پڑنے والا
میں کوئی دہشت گرد تو نہیں تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نہ ہی میری ننھی ذات سے
کسی کو کوئی نقصان پہنچنے کا اندیشہ تھا
تو پھرمجھے بتاؤ، آخر میرا قصور کیا تھا؟
میں نے تو صرف جینے کی آرزو میں
تمھاری طرف قدم بڑھایا تھا
مگرتم نے تومجھ پر اپنے دروازے ہی بند کرلیے
اور مجھے چھوڑ دیا بے رحم لہروں کے رحم و کرم پر
مرنے کے لیے
میں تو شاید تمہیں معاف کردوں
مگر کیا تم کبھی خود کو معاف کرسکو گے؟
ہمیشہ ہمیشہ کے لیے چھوڑ آیا ہوں
اب میرے لاشے کو سینے سے لگا کر
جتنا چاہے ماتم کرلو
جتنے چاہو آنسو بہا لو
مجھے کوئی فرق نہیں پڑنے والا
میں کوئی دہشت گرد تو نہیں تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نہ ہی میری ننھی ذات سے
کسی کو کوئی نقصان پہنچنے کا اندیشہ تھا
تو پھرمجھے بتاؤ، آخر میرا قصور کیا تھا؟
میں نے تو صرف جینے کی آرزو میں
تمھاری طرف قدم بڑھایا تھا
مگرتم نے تومجھ پر اپنے دروازے ہی بند کرلیے
اور مجھے چھوڑ دیا بے رحم لہروں کے رحم و کرم پر
مرنے کے لیے
میں تو شاید تمہیں معاف کردوں
مگر کیا تم کبھی خود کو معاف کرسکو گے؟
اور ہاں!
میں اب جنت میں رہتا ہوں
اپنے خدا کی جنت میں
اور اُنہیں ڈھونڈھ رہا ہوں جو اِسی جنت کے نام پر
خدا کی زمین کو جہنم بنا رہے ہیں
مگر یہاں تو اُن میں سے کوئی بھی نہیں ہے
ہاں! مگر سنا ہے کہ
جہنم میں اُن کی چینخیں گونجتی ہیں
ایسی اذیت ناک چیخیں جنہیں سُن کر روح کانپ اُٹھے،
ظالمو! سُن لو
یہی چیخیں تمھارا بھی مقدر ہوں گی
جب تم خدا کے حضور پیش ہو گے
اپنے اُن مظالم کا حساب دینے
جو تم نے ہم معصوموں پر ڈھائے تھے۔۔
میں اب جنت میں رہتا ہوں
اپنے خدا کی جنت میں
اور اُنہیں ڈھونڈھ رہا ہوں جو اِسی جنت کے نام پر
خدا کی زمین کو جہنم بنا رہے ہیں
مگر یہاں تو اُن میں سے کوئی بھی نہیں ہے
ہاں! مگر سنا ہے کہ
جہنم میں اُن کی چینخیں گونجتی ہیں
ایسی اذیت ناک چیخیں جنہیں سُن کر روح کانپ اُٹھے،
ظالمو! سُن لو
یہی چیخیں تمھارا بھی مقدر ہوں گی
جب تم خدا کے حضور پیش ہو گے
اپنے اُن مظالم کا حساب دینے
جو تم نے ہم معصوموں پر ڈھائے تھے۔۔